News Image

Islamabad, Jan 29, 2019: Minister for Planning, Development & Reform Makhdum Khusro Bakhtyar said that all out efforts are being made to speed up industrialization under China Pakistan Economic Corridor. 
Pakistan and China together to shape industrialization of Pakistan, expressed by the Minister in a meeting with Mr. Haroon Sharif, Chairman Board of Investment (BoI) here. The meeting was also attended by Secretary Planning Zafar Hasan and Project Director CPEC Hasaan Daud. 
Minister said that as per vision of the Prime Minister, industrialization is a key target for CPEC short to medium term phase. A roadmap for industrial cooperation be finalized with a focus to attract maximum foreign direct investment in Pakistan, he desired.
Mr. Bakhtyar stated that precious time has been wasted in the past that hampered progress on this most important sector. All formalities including an attractive incentive package to be firmed up within three months, emphasized Minister. He also instructed to study regional special economic zones development models in order to offer a competitive regime to future investors.
He emphasized that big Chinese brands may be attracted to explore opportunities in Pakistan. 
Makhdum Khusro Bakhtyar highlighted the role of provinces in expediting the industrialization process. It was decided to ensure handholding of the provincial SEZs authorities to accrue maximum advantages. He also asked BoI to organize an interactive session with stakeholders to take a final decision regarding industrial relocation. 
It was decided that private investors would be encouraged for joint ventures; however, the maximum focus would be given to industries that could support import substitution or boost exports.

سی پیک کے تحت صنعتی ترقی کی رفتار تیز کردی جائے، وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار ماضی میں قیمتی وقت کے ضیاع کے باعث صنعتی ترقی ممکن نہ ہوسکی، وفاقی وزیر اسلام آباد، 29جنوری 2019 وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہےکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت صنعتی ترقی کو تیز کرنے کے لئے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ ملک میں بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری لائی جاسکے، ان خیالاات کا اظہار وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف سے ملاقات کے دوران کیا، ملاقات میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسان داود نے بھی شرکت کی، وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں قیمتی وقت ضائع کیا گیا جس سے اس شعبےکی ترقی ممکن نہ ہوسکی، لیکن ماضی کے برعکس وزیر اعظم پاکستان کے وژن کے مطابق، سی پیک کے مختصر و وسط مدتی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں جس میں صنعتی ترقی ایک اہم ہدف ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری لانے کیلئے صنعتی تعاون کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینےکی ضرورت ہے، ،انہوں نے زور دیا کہ خطے کے دیگر ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز کےترقیاتی ماڈلوں کا مطالعہ کیا جائے ، تین ماہ کے اندر اندر ایک پرکشش پیکج کے علاوہ تمام ترپالیسی سازی کا عمل مکمل بنایا جائے۔انہوں نے زور دیا کہ کہ بڑے چینی برانڈز کوپاکستان میں مواقع تلاش کرنے کے متوجہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے اندر زراعت، سٹیل، ٹیکسٹائل اور لائٹ مینو فکچرنگ سیکٹرز میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ممکن بنائی جاسکے، مخدوم خسرو بختیار نے صنعت کاری کے عمل کو تیز کرنے میں صوبوں کی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ہدایت کہ صوبائی اداروں کے ساتھ مل کر اس موقع سے بھر پور استفادہ کیا جائے، انہوں نے بی او آئی کو چینی صنعتوں کو یہاں منتقل کرنے اور دیگر ضروری معاملات کو حتمی شکل دینے کیلئے جلد تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورتی اجلاس بلانے کی بھی ہدایت کی، اجلاس کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سی پیک کے تحت جائینٹ وینچرز کو فروغ دیا جائے گا اور اس ضمن میں نجی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ ان صنعتوں کا قیام ممکن بنایا جا سکے جو درآمدات کی متبادل فراہم کرسکے یا برآمد ات کو فروغ دینے میں معاون ہو۔