News Image

LAHORE, 20 Jan 2019: Federal Minister for Planning & Development and Reforms Makhdum Khusro Bakhtyar said on Sunday that trade deficit of $9 billion would be reduced with the operation of all the four economic zones of the country.
Briefing media at Press Information Department regional office, he disclosed that China and Pakistan would also start joint working on agriculture sector next month, asserting that China would provide $
one billion grant to Pakistan in next three years. He added that around 100 Chinese investors would soon visit Pakistan to explore investment opportunities in various sectors.
 Khusro Bakhtyar mentioned that Pakistan and China had signed a Memorandum of Understanding (MoU) on industrial cooperation on December 20, 2018.
To a question, he said that trade deficit recorded 19 percent reduction last month, while country’s exports jacked up and imports reduced.
PTI government, he said, had decided to take China Pakistan Economic Corridor (CPEC) into new phase by widening the CPEC structure. Prime Minister Imran Khan’s visit to China was focused on strengthening of Pakistan's economy.
He said that government was also putting in place effective measures to reduce current account deficit, besides prioritizing export sector facilitation to ensure increase in country’s overall exports volume.
Federal Minister said that agriculture sector was not in focus in the CPEC but the present government convinced China to also extend cooperation in this vital sector. He mentioned that China had $ 7 billion share in the global trade of agriculture and livestock, and $3 billion in fisheries but Pakistan had no share in these trades. He said that China would cooperate with Pakistan in processing of fruit and vegetables.
Khuro Bakhtyar said that government was paying greater attention towards skill development and promotion of education, health and irrigation in least developed areas was among priorities of the government.
He said that Pakistan with the cooperation of China, was working on elimination of poverty as China had pulled its 700 million people out of poverty. Initiation of pilot project on Chinese pattern would definitely help reduce poverty substantially.
To a question he said that Saudi Arabia and UAE had shown keen interest in the establishment of oil city in Gawadar, adding that government was also considering the promotion of infrastructure and development of western corridor. In this connection, he added, Quetta and Zhob cities of Balochistan were being linked through international standard road.
To another question, he said that work on railway track (ML-1) between Peshawar and Karachi would soon be initiated and development projects were being completed on BOT (Build-Operate-Transfer) basis.
On the directives of Prime Minister, he said, CPEC projects were being executed speedily to ensure economic development in the country.
He said that business advisory council was being setup, assuring that industry would have proper representation in this council.
To a query, he said that federal government was in liaison with Balochistan Chief Minister with regard to development of Balochistan, which had great importance.
Responding to a reporter’s query, he said that South Punjab Secretariat would be functional by June 30, 2019.

 

لاہور۔20 جنوری()، وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ چین پاکستان کو اگلے تین سال کے دوران ایک ارب ڈالر گرانٹ دیگا‘ پاکستان کے چار اکنامک زونز کو آپریشنل کر دیا جائے تو 9 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے‘ زراعت کے حوالے سے فروری میں چائنہ پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کام شروع کریگا‘ چین سے 100 بڑے سرمایہ کار جلد پاکستان آرہے ہیں‘ صوبہ جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ 30 جون سے اپنا کام شروع کردیگا۔ وہ اتوار کے روز پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک کو نئے فیز میں داخل کردیا ہے  اور سی پیک کے ڈھانچے کو بہت وسعت دی ہے‘ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین میں ملکی معیشت کی مضبوطی پر فوکس کیا گیا ہے، پاکستان اور چین نے 20 دسمبر کو صنعتی تعاون کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، فوری طور پر انڈسٹریل زونز پر کام شروع کرینگے جس کے تحت چین سے صنعتیں پاکستان منتقل ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد‘ دھابیجی و دیگر علاقوں میں صنعتیں چل پڑیں تو ملکی برآمدات میں ساڑھے نو ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا اور چین سے تین ارب ڈالر کی درآمدات کم ہو سکتی ہیں‘ جس سے تجارتی خسارہ میں کمی آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا فوکس ہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو کم کیا جائے‘ ملکی برآمدات میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے‘ گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ میں 19 فیصد کمی آئی جبکہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو سی پیک میں اہمیت نہیں دی گئی تھی‘ پی ٹی آئی کی حکومت نے زرعی شعبہ میں تعاون بڑھانے کیلئے چین کو قائل کیا ہے‘ چین کی دنیا سے زراعت‘ لائیوسٹاک میں سات ارب ڈالر اور فشریز میں تین ارب ڈالر کی درآمدات ہیں جس میں پاکستان کا کوئی حصہ نہیں ہے‘ سبزیوں اور پھلوں کی پراسیسنگ میں چین تعاون کریگا‘ کوشش ہے کہ ہم چین کی ضروریات کو پورا کریں‘ انہوں نے کہا کہ چین کے سماجی معاشی ترقی پر بھی معاہدہ ہوا ہے‘ سکلڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں تعلیم‘ صحت‘ ایری گیشن سمیت دوسرے شعبوں میں ترقی دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں‘ چین اگلے تین سال میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی گرانٹ دیگا جس سے غربت میں کمی آئیگی‘ چین نے 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا‘ چین کے تعاون سے غربت کے خاتمے پر کام کیا جارہا ہے‘ چینی ماڈل کی طرز پر پاکستان میں غربت کے خاتمہ کیلئے پائلٹ پراجیکٹس شروع کرنے سے غربت میں کمی آئیگی‘ انہوں نے کہا کہ گوادر پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ہائیڈرو کاربن اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں گوادر میں کام کیا جائیگا‘ گوادر میں فشریز کا شعبہ بھی ترقی کریگا‘ گوادر میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے آئل سٹی کے قیام میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے‘ انفراسٹرکچر کے شعبہ میں بھی فوکس کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ویسٹرن کوریڈور پر توجہ دی جارہی ہے‘ کوئٹہ اور ژوب کو ملانے کیلئے بھی کام کیاجارہا ہے‘ پشاور سے کراچی ایم ایل ون منصوبہ کو حتمی شکل دینے کیلئے اقدامات جاری ہے‘ منصوبوں کو بی او ٹی کے تحت مکمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ سی پیک میں سیکریسی کے غلاف کو بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے‘ منصوبوں کی تفصیلات سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری کونسل کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا جس میں اہم صنعتوں کو نمائندگی ملے گی‘ وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت ہے کہ سی پیک کے تحت منصوبوں میں تیزی لائی جائے تاکہ معاشی ترقی کو تیز کیا جاسکے‘ سی پیک منصوبوں کے تحت بارہ لاکھ نئی نوکریاں ملیں گی‘ انہوں نے کہا کہ تین سے پانچ سال کے اندر ملکی معیشت کا ڈھانچہ بدل جائیگا‘ انہوں نے کہا کہ سال کے دوران جے سی سی  اور جائنٹ ورکنگ گروپس کی کئی میٹنگز ہوا کرینگی‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سے رابطے میں ہیں‘ بلوچستان میں ترقی وفاق کی اہم ضرورت ہے‘ رواں سال بجٹ میں بلوچستان کیلئے معقول پیکیج رکھا جائیگا‘ انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبوں کیلئے تھرکول اور نیو ایبل انرجی کو ترجیح دینگے‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانچ سال میں 90 لاکھ ملازمتوں کی نشاندہی کی گئی ہے‘ ایک کروڑ ملازمتوں کے وعدہ کو پورا کرینگے‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ساہیوال سانحہ پر وزیر اعظم عمران خان بہت رنجیدہ ہیں‘ جے آئی ٹی انکوائری کر رہی ہے‘ ذمہ داران کو انجام تک پہنچائیں گے‘ پولیس ریفارمز کے حوالے سے پنجاب حکومت کام کر رہی ہے‘ کے پی کے کی طرز پر پولیس ریفارمز لائی جائینگی‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ جنوبی پنجاب کا مقدمہ 9 اپریل 2018ءکو اٹھایا تھا‘ اتفاق رائے سے آبادی کے تناسب سے ملک میں صوبے بننے چاہئیں‘ صوبہ جنوبی پنجاب کا نیا سیکرٹریٹ 30 جون سے پہلے اپنا کام شروع کر دیگا‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی وزیر اعظم کی اولین ترجیح ہے‘ غربت کی سطح کو کم کیا جائیگا۔