News Image

Islamabad, March 03, 2017: Minister for Planning, Development and Reform Ahsan Iqbal said that CPEC projects in energy, Gwadar, motorways and other sectors would be completed in the targeted time frame.

He expressed these views while chairing a meeting in Planning Commission at Islamabad on Friday to review progress on projects being implemented under China-Pakistan Economic Corridor. The meeting was attended by officials from Chinese Embassy, different ministries and provincial departments.

Ahsan Iqbal said that the timely completion of ongoing projects in the energy sector is top priority of the government and it will not tolerate negligence of any kind. He further directed that besides power generation projects, transmission and distribution schemes be implemented, so that the system can meet future needs.

Minister said that energy projects under CPEC should be environment friendly by using modern technology and according to the International laws. 

During the meeting, National Highway officials briefed the participant on progress over Western route and Multan-Sukkur motorway projects.

Minister Ahsan Iqbal instructed that the Infrastructure group should ensure timely implementation of newly approved road projects. “Steering mechanism shall be formed immediately by National Highway Authority along with provincial representatives for new road projects agreed in 6th JCC”, said Ahsan Iqbal.

Minister directed the authorities to initiate construction work on road projects in Khyber Pakhtunkhwa, particularly the rehabilitation and dualization of Indus Highway from Kohat to LakkiMarwat. He further said that local administration and elected representatives be taken onboard to decide compensation for land acquisition in connection of roads projects.

While reviewing the progress on ongoing Gwadar projects, Ahsan Iqbal said that the public welfare schemes in Gwadar would guarantee a bright future of CPEC. He instructed that projects in different sectors including education, health, water supply professional education and technical skills should be completed according to international standards.

Minister PD&R also issued directions for early rehabilitation of existing desalination plant in Gwadar to avoid drinking water problem in coming summer.

Ahsan Iqbal said that Pakistan and China is ensuring a number of initiatives to modernize and enhance capacity of Gwadar Port. “The port will make Pakistan a hub of global trade” he hoped

The Minister said that Gwadar city is being developed according to international standards, thus working group on Gwadar must ensure high quality in formation of a city master plan.

“Completion of Gwadar International Airport will play a vital role in development of this port city, so all the institutions should prepare a collaborative and integrated strategy for the timely completion of this project” he added.

Minister also directed all the provincial governments to review the CPEC’s long term by 9th of this month.

Minister said that final drafts prepared after recommendations of the provincial governments will be shared with Chinese by 31st of this month.

Ahsan Iqbal also directed all the provinces to complete the feasibility reports on establishment of Special Economic Zones under CPEC. “To ensure maximum benefits of industrial cooperation, a joint national industrial framework must be developed with the support of local industrialists, experts and researchers” he instructed.

Minister further emphasized that federal and provincial governments should jointly work to ensure security of workers on CPEC projects. He further instructed for a joint mechanism of law enforcing agencies to ensure smooth operation.

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ  سی پیک  کے تحت   توانائی ، گوادر ، شاہراہوں اور دیگر شعبوں میں جاری منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پلاننگ کمیشن اسلام آباد میں  پاک چین اقتصادی راہداری جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں چینی سفارت خانے ،متعلقہ وزارتوں اور صوبائی محکموں کے  اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اس دوران توانائی، شاہراہوں، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، لانگ ٹرم پلان، خصوصی اقتصادی زونز اور گوادر کے زیر تکمیل منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال  کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے ہدایت دی کہ بجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے منصوبے  بھی پیداواری منصوبوں کے متوازی مکمل کئے جائیں، تاکہ  یہ نظام مستقبل کی ضروریات کو پورا کرسکیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  توانائی منصوبوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے بین الاقوامی قواعد و جدید ٹیکنالوجی کااستعمالکیا جارہا ہے ، منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران نیشنل ہائی وے حکام نےمغربی روٹ اور ملتان سکھر موٹروے منصوبوں پر بریفنگ دی، وفاقی وزیر احسن اقبال نے  اس موقع پر ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ چھٹی جے سی سی میں جن شاہراہوں کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے ان پر کام کے بروقت آغاز کو یقینی بنایا جائے،انفراسٹرکچر کا ورکنگ گروپ نئے شامل ہونے والے منصوبوں پر ہوم ورک مکمل کرنے کے لئے فعال کردار ادا کرےاور صوبائی حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے۔وفاقی وزیر نے خیبر پختونخوا میں شاہراہوں کے منصوبوں باالخصوص کوہاٹ تا لکی مروت  انڈس ہائی پر فوری تعمیراتی کام شروع کرنے کی بھی  ہدایت کی،  ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شاہراہوں کی تعمیر کیلئے  زمینوں کے حصول اور معاوضے طے کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سے تعاون لیا جائے۔

سی پیک کے تحت گوادر میں جاری منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گوادر میں عوامی فلاح کے منصوبے سی پیک کے شاندار مستقبل کی ضمانت ہیں، یہا ں  آبنوشی، تعلیم، صحت، پیشہ روانہ تعلیم اور فنی مہارت کے منصوبے مکمل کرنے کے لئے بین الاقوامی معیار کو مد نظر رکھا جائے، انہوں نے ہدایت کی کہ گوادر میں کارواٹ کے مقام پر پہلے سے موجود ڈی سیلی نیشن پلانٹ کو فوری فعال بنایا جائے تاکہ گرمیو ں میں پانی کا مسئلہ نہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ اور اسے جدید بنانے کے لئے چین اور پاکستان متعدد اقدامات کر رہے ہیں، یہ بندرگاہ پاکستان کو عالمی تجارت کا محور بنا دے گی، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گوادر شہر کو بین الاقوامی معیار اور اصولوں کے مطابق ترقی دی جارہی ہے،  لہذا گوادر پر قائم ورکنگ گروپ ماسٹر پلان کی تشکیل میں اعلیٰ معیار  یقینی بنائے، احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تکمیل اہم سنگ میل ثابت ہوگی، گوادر ائر پورٹ  کی بروقت تکمیل کے لئے متعلقہ ادارے باہمی تعاون اور مربوط حکمت عملی یقینی بنائیں۔ 

پاک چین صنعتی تعاون کے حوالے سے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بورڈ آف انوسٹمنٹ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر حکمت عملی وضع کرے تاکہ  خصوصی اکنامک زونز کے حوالے سے فیزیبلٹی سٹڈیز بروقت اور ایک طے شدہ معیار کے مطابق ہو، انہوں نے ہدایت کی کہ انڈسٹریل زونز پر چینی تعاون سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے لئے مقامی صنعتکاروں، ماہرین، محققین ، حکومتی  اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے نیشنل انڈسٹریل فریم ورک بنایا  جائے کیونکہ موثر حکمت عملی ہی کے باعث اس تعاون کے نتیجے میں پائیدار ترقی ممکن ہوگی۔

اجلاس کے دوران وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے آگاہ کیا کہ سی پیک طویل المدتی منصوبے کا مسودہ تمام صوبائی حکومتو ں کو بھجوایا جا چکا ہے، وفاقی احسن اقبال نے زور دے کر کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں  لانگ ٹرم منصوبے پر9 مارچ تک اپنے آراء سے آگاہ کر دیں تاکہ مسودے کو حتمی شکل دی جا سکے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے   کہا کہ سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی حکومتیں وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں اورقانون نافذ کرنے والے ادارے باہمی رابطے استوار کرنے کے لئےایک مشترکہ طریقہ کاروضع کریں، سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے ورکرز کی حفاظت  میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

سی پیک منصوبوں میں شفافیت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین نے اقتصادی راہدای میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ایک مشترکہ میکانزم وضع کیا ہے، منصوبوں کے لئے حکومت ایک ڈالر بھی  براہ راست وصول نہیں کر رہی، بلکہ  چینی حکومت تین  کمپنیوں کا انتخاب کرتی ہے جس میں سب سے کم بولی دینے والی ایک  کمپنی کو ٹھیکہ ایوارڈ کیا جاتا ہے