News Image

  پاکستان اور چین سی پیک کے تمام منصوبوں کو مکمل کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل ہر اتفاق کرچکا ہے، وفاقی وزیر

 مستقبل میں سماجی و معاشی، زراعت اور صنعتی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی چینی کمپنیاں پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں، وفاقی وزیر

چینی کمپنیوں کیلئے پاکستان کے صنعتی، سماجی ومعاشی، زراعت اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، وفاقی وزیر

جے سی سی کے موقع پر صنعتی تعاون کے حوالے سے واضح پیش رفت متوقع ہے، وفاقی وزیر

پاکستان جائنٹ ونچرز کرکے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی اور ایس ایم ایز میں تعاون کو فروغ دے رہا ہے، وفاقی وزیر

سی پیک کے تحت رشکئی میں پہلے زون کے قیام پر اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں کام شروع ہوجائے گا۔ وفاقی وزیر

پاکستان اور چین کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی پر اتفاق کرچکا ہے، مخدوم خسرو بختیار

ان علاقوں میں تعلیم، صحت، تربیت اور زراعت کے منصوبے شروع کئے جائیں گے، وفاقی وزیر

ان منصوبوں سے یہ علاقے ترقی کے نئے دور میں داخل ہوں گے اورغربت کا خاتمہ ممکن ہوگا، وفاقی وزیر

پاکستان کے زرعی شعبے میں چین کے ساتھ مل کام ہو رہا ہے،تاکہ چینی تجربات سے استفادہ کیا جائے، وفاقی وزیر

اس شعبے میں جائنٹ وینچرز کرکے پیدواری صلاحیت میں اضافے، کارپوریٹ ایگری کلچر، ویلیو ایڈیشن اور کولڈ چین منجمنٹ جیسی اقدامات پر توجہ دی جائے گی، وفاقی وزیر

پاکستان شاہراہوں، ریل اور بندرگاہوں کو ترقی دینے کیلئے نئے منصوبوں پر کام کررہا ہے، وفاقی وزیر

ایم ایل ون معاشی طور پر انتہائی مفید منصوبہ ہے، ا س منصوبے کو بی او ٹی ماڈل کے زریعے مکمل کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر

آئل اینڈ گیس سیکٹر میں وسیع سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہے، وفاقی وزیر

اس شعبے میں سرمایہ کاری پاکستان کے تیل کی درآمدی بل کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی، وفاقی وزیر

چینی کمپنیوں کی جانب سے بجلی منصوبوں میں وسیع سرمایہ کاری قابل ستائش ہے، وفاقی وزیر

بجلی منصوبوں کیساتھ ساتھ ٹرانسمشن لائنز کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کرے، وفاقی وزیر کی دعوت

چینی کمپنیوں کا پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار

کمپنیوں نے ایم ایل ون، ماس ٹرانزٹ سسٹم اور شاہراہوں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچپسی ظاہر کردی

اقتصادی زونز کو عملی بنانے میں کردار ادا کرنا چا ہتےہیں، چینی کمپنیاں پاکستان کے سماجی شعبے میں ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات کریں گے، چینی کمپنیاں